( محمد ابراہیم شیخ، حیدر آباد)
بے شک آنکھیں اللہ تبارک و تعالیٰ کے عطیات میں نہایت حسین تحفہ ہیں اس کی اہمیت نہ صرف ہمارے جسمانی، ذہنی، جمالیاتی، جذباتی پہلوئوں کے ساتھ روح کا دریچہ ہیں۔ ہر ایک آنکھ میں سات پردے اور تین رطوبتیں ہیں بھنوئوں کی بلندی آنکھ کو زیادہ روشنی سے بچاتی ہے۔ بال پسینے کو اندر جانے سے روکتے ہیں۔ دونوں پپوٹے ہر وقت آنکھ کی حفاظت کے لیے ہیں اور ذرا سے خطرے پر فوراً دونوں مل کر آنکھ کو چھپالیتے ہیں اسی طرح پلکیں بھی گرد و غبار کو آنکھ کے اندر جانے سے روکتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے خصوصی کرم سے انسانی جسم میں آنکھیں ایک فیکٹری کی طرح ہیں جو کو آنکھوں کی روشنی کی فراہم کرتی ہیں مگر اس کے امراض بھی بہت ہیں۔ہر سال ساون کے مہینہ میں شدید بارشوں کی وجہ سے ندی، نالوں میں طغیانی آجاتی ہےجس کی وجہ سے سیلابی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے جس سے مختلف وبائی امراض پھوٹ پڑتے ہیں جن میں آشوب چشم کا مرض بھی ہے۔
آشوب چشم کی وجوہات:یہ وبائی مرض بھی ہے اس کے علاوہ اس بیماری کی کئی وجوہات درج ذیل ہیں: دھوئیں، گردوغبار، سخت گرمی، لو کے بعد جب بارش کا ہونا، بعض اوقات سیلابی صورتحال کے بعد متاثر شخص کا رومال یا عینک کا استعمال، نزلہ زکام، زیادہ رونے سے، آنکھ میں کچھ پڑجانے سے، بعض امراض خناق، خسرہ، چیچک وغیرہ سے بھی آنکھیں دکھنے لگ جاتی ہیں۔آشوب چشم کی علامات:آنکھ کے پپوٹے سرخ اور سوجے ہوئے، سوزش کے سبب آنکھیں بند رہتی ہیں، مریض دھوپ اور روشنی برداشت نہیں کرسکتا۔درد و جلن: پلکیں رطوبت سے جڑی ہوتی ہیں اور بغیر مادہ دھوئے ہوئے آنکھیں کھولنا دشوار ہوتا ہے۔ بعض اوقات درد سراور بخاربھی ہوتا ہے۔احتیاطی تدابیر:آنکھوں کو خصوصاً تیز روشنی سے بچائیں اور دھوپ والی عینک استعمال کریں۔ مریض کی آنکھوں میں دوا ڈالنے کے لیے ایسا ڈراپر استعمال کریں جو پہلے کسی مریض کا استعمال شدہ نہ ہو۔ اگر کوئی چیز آنکھ میں پڑی ہوتو اسے نکال دیں۔ قبض نہ ہونے دیں اور زود ہضم غذائیں استعمال کریں، قبض کی صورت میں کیسٹرآئل کا استعما ل کریں۔ صبح کے وقت صاف روئی یا ٹشو پیپر یا نرم ملائم کپڑے سے آنکھوں کو نیم گرم پانی سے صاف کریں۔سگریٹ نوشی سے اجتناب کریں۔ علاج:(۱) سب سے بہترین علاج یہ ہے کہ آنکھوں کی ٹھنڈے پانی سے ٹکور کی جائے اس سے خون کی فراہمی اور روانی بہتر ہوتی ہے۔ دن میں تین چار بار یہ عمل دہرائیں، ہر بار کے عمل کے بعد عرق گلاب کے دو دو قطرے آنکھ میں ڈالیں۔(۲)عرق گلاب ڈراپر میں ڈال کر دن میںہر چار گھنٹہ کے بعد متاثرہ آنکھوں میں ڈالیں۔(۳)عرق گلاب 30 ملی لیٹر، عرق سونف 30 ملی لیٹر، پھٹکری ڈیڑھ گرام، رسوت ڈیڑھ گرام اور توتیا 4 رتی، سب کو ملالیں اور چھان کر رکھیں بوقت
ضرورت دن میں دو سے تین بار تین تین قطرے دونوں آنکھوں میں ڈالیں۔(۴)اطریفل شاہترہ ایک چمچہ صبح نہار منہ اور سوتے وقت استعمال کریں۔(۵)اطریفل منڈی ایک چمچ صبح نہار منہ پانی سے لیں۔ (۶)سفوف پھلہ3گرام آدھے گلاس پانی میں حل کریں صبح و شام آنکھوں میں چھینٹے ماریں۔(۷)بڑی ہڑ، بہڑا، آملہ، برگ نیم ہر ایک 3 گرام، عرق گلاب میں بھگوئیں اس کے نتھرے ہوئے پانی میں کافور شامل کرکے دن میں چار بار آنکھوں کو دھوئیں۔غذا و پرہیز:دال مونگ، ٹھنڈی سبزیاں، کدو، ٹینڈے استعمال کریں جبکہ دیگر اشیاء سے مکمل پرہیز کریں۔ گرم و ترش غذا کھانے سے پرہیز کریں۔ سر اور کان میں تیل ڈالنے سے بھی احتیاط کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں